المغرب


مملکت المغرب
Kingdom of Morocco
پرچم Morocco
شعار: 
ترانہ: 
شمال مغربی افریقہ میں مراکش کا مقام گہرا سبز: مراکش کا غیر متنازع علاقہ ہلکا سبز: مغربی صحارا، ایک علاقہ زیادہ تر مراکش نے دعویٰ کیا اور قبضہ کیا بطور اس کے جنوبی صوبے
شمال مغربی افریقہ میں مراکش کا مقام
گہرا سبز: مراکش کا غیر متنازع علاقہ
ہلکا سبز: مغربی صحارا، ایک علاقہ زیادہ تر مراکش نے دعویٰ کیا اور قبضہ کیا بطور اس کے جنوبی صوبے
دارالحکومترباط (شہر)
34°02′N 6°51′W / 34.033°N 6.850°W / 34.033; -6.850
سرکاری زبانیں
نسلی گروہ
(2012)
مذہب
آبادی کا نامالمغربی
حکومتمتحدہ پارلیمانی آئینی بادشاہت
• شاہ
محمد ششم المغربی
عزیز اخنوش
مقننہپارلیمان
ایوان کونسلر
ایوانِ نمائندگان
تاریخ المغرب
788
• علوی شاہی سلسلہ (موجودہ شاہی سلسلہ)
1631
30 مارچ 1912
7 اپریل 1956
رقبہ
• کل
446,550 کلومیٹر2 (172,410 مربع میل) (57 واں)
• پانی (%)
0.056 (250 کلومیٹر2)
آبادی
• 2022 تخمینہ
37,984,655 (38 واں)
• 2014 مردم شماری
33,848,242
• کثافت
50.0/کلو میٹر2 (129.5/مربع میل)
جی ڈی پی (پی پی پی)2023 تخمینہ
• کل
Increase $385.337 بلین (56 واں)
• فی کس
Increase $10,408 (120 واں)
جی ڈی پی (برائے نام)2023 تخمینہ
• کل
Increase $147.343 بلین (61 واں)
• فی کس
Increase $3,979 (124 واں)
جینی (2015)40.3
میڈیم
ایچ ڈی آئی (2022)Increase 0.698
میڈیم · 120 واں
کرنسیمغربی درہم (MAD)
منطقۂ وقتیو ٹی سی+1
UTC+0 (رمضان میں)
ڈرائیونگ سائیڈدائیں
کالنگ کوڈ+212
آویز 3166 کوڈMA
انٹرنیٹ ایل ٹی ڈی

المغرب (انگریزی: Morocco) رسمی طور پر مملکت المغرب، شمالی افریقا کے خطے المغرب العربی میں ایک ملک ہے۔ یہ شمال میں بحیرہ روم اور مغرب میں بحر اوقیانوس کے ساتھ واقع ہے، اور اس کی زمینی سرحدیں مشرق میں الجزائر اور جنوب میں مغربی صحارا کے متنازع علاقے سے ملتی ہیں۔ المغرب سبتہ، ملیلہ اور چٹان قمیرہ کے ہسپانوی ایکسکلیو اور اس کے ساحل جت قریب کئییی چھوٹے ہسپانوی زیر کنٹرول جزائر کا دعویٰ کرتا ہے۔ اس کی آبادی تقریباً 37 ملین ہے، سرکاری اور غالب مذہب اسلام ہے، اور سرکاری زبانیں عربی اور بربر ہیں۔ فرانسیسی اور عربی کا لہجہالمغربی عربی بھی بڑے پیمانے پر بولی جاتی ہے۔ المغرب کی شناخت اور عرب ثقافت، بربر، افریقی اور یورپی ثقافتوں کا مرکب ہے۔ اس کا دار الحکومت رباط ہے، جبکہ اس کا سب سے بڑا شہر دار البیضا (کاسابلانکا) ہے۔

المغرب پر مشتمل خطہ 300,000 سال قبل قدیم سنگی دور کے وقت سے آباد ہے۔ ادریسی سلطنت کو ادریس اول نے 788ء میں قائم کیا تھا اور اس کے بعد دیگر آزاد سلسلہ شاہی کی ایک سیریز نے حکومت کی تھی، گیارہویں اور بارہویں صدیوں میں دولت مرابطین اور دولت موحدین کے خاندانوں کے تحت ایک علاقائی طاقت کے طور پر اپنے عروج پر پہنچنا، جب اس نے جزیرہ نما آئبیریا اور المغرب العربي کو کنٹرول کیا۔ ساتویں صدی سے المغرب العربي کی طرف عربوں کی ہجرت کی صدیوں نے علاقے کی آبادی کا دائرہ تبدیل کر دیا، پرتگیزی سلطنت نے کچھ علاقے پر قبضہ کر لیا اور سلطنت عثمانیہ نے مشرق سے تجاوز کیا۔ مرین سلسلہ شاہی اور سعدی سلسلہ شاہی نے دوسری صورت میں غیر ملکی تسلط کے خلاف مزاحمت کی، اور المغرب واحد شمالی افریقی ملک تھا جو عثمانی تسلط سے بچ گیا۔ علوی شاہی سلسلہ جو آج تک ملک پر حکومت کرتا ہے، نے 1631ء میں اقتدار پر قبضہ کر لیا، اور اگلی دو صدیوں میں مغربی دنیا کے ساتھ سفارتی اور تجارتی تعلقات کو وسعت دی۔ بحیرہ روم کے دہانے کے قریب المغرب کے اسٹریٹجک مقام نے یورپی دلچسپی کی تجدید کی۔ 1912ء میں فرانس اور ہسپانیہ نے ملک کو متعلقہ محافظوں میں تقسیم کیا، طنجہ بین الاقوامی علاقہ میں ایک بین الاقوامی زون قائم کیا۔ نوآبادیاتی حکمرانی کے خلاف وقفے وقفے سے ہونے والے فسادات اور بغاوتوں کے بعد، 1956ء میں، المغرب نے اپنی آزادی دوبارہ حاصل کی اور دوبارہ متحد ہو گیا۔

آزادی کے بعد سے، المغرب نسبتاً مستحکم رہا ہے۔ یہ افریقا میں پانچویں سب سے بڑی معیشت ہے اور افریقا اور عرب دنیا دونوں میں نمایاں اثر و رسوخ رکھتا ہے؛ اسے عالمی معاملات میں ایک درمیانی طاقت سمجھا جاتا ہے اور عرب لیگ، مغرب عربی اتحاد، بحیرہ روم کا اتحاد، اور افریقی یونین میں رکنیت رکھتا ہے۔ المغرب ایک وحدانی ریاست نیم آئینی بادشاہت ہے جس میں ایک منتخب پارلیمان ہے۔ ایگزیکٹو برانچ کی قیادت شاہ المغرب اور وزیر اعظم کرتے ہیں، جبکہ قانون سازی کا اختیار پارلیمان کے دو ایوانوں میں ہوتا ہے: ایوانِ نمائندگان اور ایوان کونسلر۔ عدالتی اختیار آئینی عدالت کے پاس ہے، جو قوانین، انتخابات اور ریفرنڈم کی درستی کا جائزہ لے سکتی ہے۔ بادشاہ کے پاس وسیع انتظامی اور قانون سازی کے اختیارات ہیں، خاص طور پر فوج، خارجہ پالیسی اور مذہبی امور پر؛ وہ دہر نامی فرمان جاری کر سکتا ہے، جس میں قانون کی طاقت ہوتی ہے، اور وزیر اعظم اور آئینی عدالت کے صدر سے مشاورت کے بعد پارلیمان کو تحلیل بھی کر سکتا ہے۔

المغرب مغربی صحارا کے غیر خود مختار علاقے کی ملکیت کا دعوی کرتا ہے، جسے اس نے اپنے جنوبی صوبوں کے طور پر نامزد کیا ہے۔ 1975ء میں ہسپانیہ نے اس علاقے کو غیر آباد کرنے اور المغرب اور موریتانیہ کو اپنا کنٹرول سونپنے پر اتفاق کیا تو ان طاقتوں اور کچھ مقامی باشندوں کے درمیان ایک گوریلا جنگ چھڑ گئی۔ 1979ء میں موریتانیہ نے اس علاقے پر اپنا دعویٰ ترک کر دیا، لیکن جنگ جاری رہی۔ 1991ء میں جنگ بندی کا معاہدہ ہوا لیکن خودمختاری کا مسئلہ حل طلب رہا۔ آج المغرب دو تہائی علاقے پر قابض ہے، اور اس تنازع کو حل کرنے کی کوششیں سیاسی تعطل کو توڑنے میں اب تک ناکام رہی ہیں۔

نام اور اشتقاقیات

انگریزی زبان کا موراکو (Morocco)، ملک کے لیے ہسپانوی زبان کے نام کا ماروئکوس (Marruecos) کا انگریزی متبادل ہے، جو اس کے ایک شہر کے نام مراکش سے ماخوذ ہے، جو کہ دولت مرابطین, دولت موحدین اور سعدی خاندان کی حکمرانی کے دوران ملک کا دار الحکومت تھا۔ موحدین سلسلہ شاہی کے دوران، مراکش کا شہر تاموراکوست کے نام سے قائم کیا گیا تھا، شہر کے قدیم بربر زبان کے نام "أموراكش" (Amūr n Yakuš) (لفظی معنی 'خدا کی زمین / ملک') سے ماخوذ ہے۔

تاریخی طور پر یہ اس کا علاقے کا حصہ رہا ہے جسے مسلم جغرافیہ دان (المغرب الاقصٰی، اسلامی دنیا کا سب سے بعید مغرب کہتے ہیں جو تقریباً تیارت کے علاقے کا تعین کرتا ہے۔)، المغرب الأوسط کے پڑوسی علاقوں کے برعکس بحر اوقیانوس اور طرابلس، لیبیا سے بجایہ تک ہوتا ہے، المغرب الأدنى اسکندریہ سے طرابلس، لیبیا تک تصور کیا جاتا تھا۔ اس کا جدید عربی نام المغرب ہے (المغرب، ترجمہ غروب آفتاب کی سرزمین؛ مغرب سمت)، مملکت کا سرکاری عربی نام المملكة المغربية ہے۔

ترکی زبان میں المغرب کو فاس کے نام سے جانا جاتا ہے، یہ نام اس کے قرون وسطی کے دار الحکومت فاس سے ماخوذ ہے جو کہ عربی لفظ فاس (فأس؛ ترجمہ کھدال) سے ماخوذ ہے، جیسا کہ شہر کے بانی ادریس اول ابن عبداللہ نے شہر کے خاکوں کا سراغ لگانے کے لیے چاندی اور سونے کی کھدال کا استعمال کیا۔ اسلامی دنیا کے دیگر حصوں میں، مثال کے طور پر مصری اور مشرق وسطیٰ کے عربی ادب میں بیسویں صدی کے وسط سے پہلے، المغرب کو عام طور پر مراکش کہا جاتا تھا۔ یہ اصطلاح آج بھی کئی ہند ایرانی زبانوں بشمول فارسی، اردو، اور پنجابی میں مراکش کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔

المغرب کو سیاسی طور پر بھی مختلف اصطلاحات کے ذریعے علوی شاہی سلسلہ کے شریفی ورثے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے، جیسا کہ المملكة الشريفة، الإيالة الشريفة اور لإمبراطورية الشريفة فرانسیسی میں (l'Empire chérifien)، انگریزی میں (Sharifian Empire) یا اردو سلطنت شریفیہ کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔

ملک کا موجودہ دار الحکومت رباط اور سب سر بڑا شہر دار البیضا ہے، جبکہ مراکش (شہر) ملک کا چوتھا بڑا شہر ہے۔ مراکش (شہر) المغرب کے چار شاہی شہروں میں سے ایک ہے، جبکہ باقی تین فاس ، مکناس اور رباط ہیں۔

تاریخ

صویرہ میں میں کھدائی کے دوران ملنے والی رومی سکے، تیسری صدی

المغرب کی تاریخ بارہ صدیوں سے زیادہ پر پھیلی ہوئی ہے، قدیم زمانے کو نکال کر۔ آثار قدیمہ کی تحقیق کے مطابق یہ علاقہ آج سے 40،000 سال پہلے بھی جدید انسان کے پیشرو سے آباد تھا۔

پرتگالیوں نے اندرونی بغاوتوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے 1471ء میں ارذیلا کا محاصرہ کر لیا تھا اور انھوں نے سبتہ، القصر، الصغیر، تنگیر اور ارذیلا میں قدم جمالئے۔ ہسپانیہ نے ملیلہ کی بحیرہ روم کی بندرگاہ حاصل کرلی تھی جو مزید کارروائیوں کے لیے مرکز تھی یورپی مداخلت انیسویں صدی میں اپنے عروج پر پہنچ گئی تھی۔ سلطان نے 1856ء میں برطانیہ کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کرکے آزاد تجارت کی اجازت دی اور اجارہ داریوں کا خاتمہ کر دیا۔ بیکلارڈ کنونشن 1863ء نے فرانس کو المغرب کا محافظ بنا دیا جس نے اسے غلامی کی طرف دھکیل دیا مخزن جو مرکزی انتظامی ادارہ تھا غیر موثر ہو گیا۔

قبل از تاریخ اور قدیم دور

جبل ایرہود سے ملنے والی انسانی کھوپڑی
بطلیموس موریطانیائی رومی سلطنت کی فتح سے پہلے مملکت موریطانیا پر حکمرانی کرنے والا آخری شخص تھا

موجودہ المغرب کا علاقہ کم از کم قدیم سنگی دور سے آباد ہے، جس کا آغاز 190,000 اور 90,000 قبل مسیح کے درمیان ہوا تھا۔ ایک حالیہ اشاعت نے تجویز کیا ہے کہ اس علاقے میں پہلے سے بھی انسانی رہائش کے ثبوت موجود ہیں: انسان (ہومو سیپینز) رکاز (فوسل) جو 2000ء کی دہائی کے اواخر میں جبل ایرہود میں بحر اوقیانوس کے ساحل کے قریب دریافت ہوئے تھے ان کی تاریخ تقریباً 315,000 سال قبل کی ہے۔ بالائی قدیم سنگی دور کے دوران، المغرب العربی آج کے مقابلے میں زیادہ زرخیز تھا، جو سوانا سے ملتا جلتا تھا، اس کے جدید بنجر زمین کی تزئین کے برعکس تھا۔ بائیس ہزار سال پہلے، ایٹیریائی ثقافت کو آئبیریائی-موریطانیائی ثقافت نے کامیاب کیا، جس نے آئبیریائی ثقافتوں کے ساتھ مماثلت پائی جاتی ہے۔ آئبیریائی-موریطانیائی "مہتا-افالو" کے تدفین کے مقامات اور یورپی کرو میگنن کی باقیات میں پائی جانے والی انسانی باقیات کے درمیان کنکال کی مماثلت تجویز کی گئی ہے۔ آئبیریائی-موریطانیائی ثقافت کو مراکش میں بیل بیکر ثقافت نے کامیاب کیا۔ مائٹوکونڈریل ڈی این اے اسٹڈیز نے بربر اور اسکینڈینیویا کے سامی قوم کے درمیان قریبی آبائی تعلق دریافت کیا ہے۔ یہ شواہد اس نظریہ کی تائید کرتے ہیں کہ برفانی دور کے اواخر میں جنوب مغربی یورپ کے فرانکو-کینٹابرین پناہ گزین علاقے میں رہنے والے کچھ لوگ شمالی یورپ کی طرف ہجرت کر گئے تھے، جو آخری برفانی دور کے بعد اس کی آبادی میں حصہ ڈال رہے تھے۔

کلاسیکی عہد کے ابتدائی حصے میں، شمال مغربی افریقا اور المغرب کو آہستہ آہستہ فونیقیوں کے ذریعہ وسیع تر ابھرتی ہوئی بحیرہ روم کی دنیا میں کھینچ لیا گیا، جنہوں نے وہاں تجارتی کالونیاں اور بستیاں قائم کیں، جو کہ سب سے زیادہ اہم تھیں۔ جن میں شالہ، لیکسوس اور صویرہ شامل تھے۔ صویرہ چھٹی صدی ق م میں ایک فونیقی نوآبادی کے طور پر قائم ہوا تھا۔

ولیلی کے رومی کھنڈرات

المغرب بعد میں قدیم قرطاجنہ کی شمال مغربی افریقی تہذیب کا ایک دائرہ بن گیا، اور قرطاجنہ سلطنت کا حصہ بن گیا۔ المغرب کی قدیم ترین آزاد ریاست موریطانیا کی بربر مملکت تھی جو بادشاہ باگا کے ماتحت تھی۔ موریطانیا ایک قدیم سلطنت تھی (موریتانیہ کی جدید ریاست کے ساتھ مغالطے میں نہ پڑیں) تقریباً 225 قبل مسیح یا اس سے پہلے پروان چڑھی۔ موریطانیا 33 قبل مسیح میں رومی سلطنت کی موکل ریاست بن گئی۔ شہنشاہ کلاودیوس نے 44 عیسوی میں براہ راست موریطانیا کو ضم کیا، اسے ایک رومی صوبہ بنا دیا، جو ایک شاہی گورنر کے زیرِ حکمرانی تھا (یا تو پروکیوریٹر آگستی، یا لیگٹس آگستی پرو پریٹور)۔

تیسری صدی کے بحران کے دوران، موریطانیا کے کچھ حصوں پر بربروں نے دوبارہ قبضہ کر لیا۔ تیسری صدی کے آخر تک، براہ راست رومی حکمرانی چند ساحلی شہروں تک محدود ہو گئی تھی، جیسے سبتہ موریطانیا طنجیہ میں اور شرشال موریطانیا قیصریہ میں۔ جب 429 عیسوی میں، اس علاقے کو وانڈال نے تباہ کر دیا، تو رومی سلطنت موریطانیا میں اپنی باقی ماندہ ملکیت سے محروم ہو گئی، اور مقامی مورو رومی بادشاہوں نے ان کا کنٹرول سنبھال لیا۔ 530ء کی دہائی میں، مشرقی رومن سلطنت نے بازنطینی کنٹرول میں، سبتہ اور طنجہ کی براہ راست شاہی حکمرانی دوبارہ قائم کی، طنجہ کو مضبوط کیا اور ایک کلیسیا بنایا۔

بنیاد اور خاندانی دور

فاس میں ادریسی سلطنت کے سکے

فرانسیسی اور ہسپانوی زیر حمایت

آزادی کے بعد

جغرافیہ

توبقال، شمالی افریقا کی بلند ترین چوٹی، 4,167 میٹر (13,671 فٹ) پر

المغرب کے پاس بحر اوقیانوس کا ایک ساحل ہے جو آبنائے جبل الطارق سے گزر کر بحیرہ روم میں پہنچتا ہے۔ اس کی سرحد شمال میں ہسپانیہ سے ملتی ہے (آبنائے اور زمینی سرحدوں کے ذریعے تین چھوٹے ہسپانوی زیر کنٹرول ایکسکلیو، سبتہ، ملیلہ، اور چٹان قمیرہ)، مشرق میں الجزائر اور جنوب میں مغربی صحارا واقع ہے۔ چونکہ المغرب مغربی صحارا کے بیشتر حصے کو کنٹرول کرتا ہے، اس لیے اس کی جنوبی سرحد موریتانیہ کے ساتھ ہے۔

ملک کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سرحدیں عرض البلد 27° اور 36° ش، اور عرض البلد 1° اور 14°م کے درمیان واقع ہیں۔

تافراوت کے قریب اطلس صغیر کا ایک حصہ

المغرب کا جغرافیہ بحر اوقیانوس سے لے کر پہاڑی علاقوں تک، صحرائے صحارا تک پھیلا ہوا ہے۔ المغرب ایک شمال افریقی ملک ہے، جو شمالی بحر اوقیانوس اور بحیرہ روم سے ملحقہ الجزائر اور مغربی صحارا کے درمیان واقع ہے۔ یہ صرف ان تین ممالک میں سے ایک ہے (ہسپانیہ اور فرانس کے ساتھ) جن کے پاس بحر اوقیانوس اور بحیرہ روم کے دونوں ساحل ہیں۔

المغرب کا ایک بڑا سلسلہ کوہ کوہ اطلس بنیادی طور پر ملک کے مرکز اور جنوب میں واقع ہیں۔ سلسلہ کوہ ریف ملک کے شمال میں واقع ہیں۔ دونوں حدود میں بنیادی طور پر بربر لوگ آباد ہیں۔ اس کا کل رقبہ تقریباً 446,300 کلومیٹر 2 (172,317 مربع میل) ہے۔ الجزائر کی سرحد مشرق اور جنوب مشرق میں المغرب سے ملتی ہے، حالانکہ دونوں ممالک کے درمیان سرحد 1994ء سے بند ہے۔

پیری رئیس کا آبنائے جبل الطارق کا نقشہ
کوہ اطلس پر ایک قدیم اطلس دیودار

المغرب کے پڑوسی شمال مغربی افریقا میں ہسپانوی علاقہ بحیرہ روم کے ساحل پر پانچ انکلیو پر مشتمل ہے: سبتہ، ملیلہ، چٹان قمیرہ۔ جزائر شفارین، جزائر حسمیہ اور متنازع جزیرہ تورہ۔ بحر اوقیانوس کے ساحل سے دور جزائر کناری کا تعلق ہسپانیہ سے ہے، جب کہ شمال میں مادیرا پرتگالی ہے۔ شمال میں، المغرب کی سرحد آبنائے جبل الطارق سے ملتی ہے، جہاں بین الاقوامی جہاز رانی نے بحر اوقیانوس اور بحیرہ روم کے درمیان بغیر کسی رکاوٹ کے گزرنے کا راستہ بنایا ہے۔

ریف پہاڑ شمال مغرب سے شمال مشرق تک بحیرہ روم سے متصل علاقے پر پھیلے ہوئے ہیں۔ سلسلہ کوہ اطلس کے پہاڑ شمال مشرق سے جنوب مغرب تک، ملک کی ریڑھ کی ہڈی کے نیچے واقع ہیں۔ ملک کا زیادہ تر جنوب مشرقی حصہ صحرائے صحارا میں ہے اور اس طرح عام طور پر بہت کم آبادی والا اور اقتصادی طور پر غیر پیداواری ہے۔ زیادہ تر آبادی ان پہاڑوں کے شمال میں رہتی ہے، جب کہ جنوب میں مغربی صحارا واقع ہے، جو ایک سابقہ ہسپانوی کالونی ہے جسے 1975ء میں المغرب نے اپنے ساتھ ملا لیا تھا (دیکھیں گرین مارچ)۔ المغرب کا دعویٰ ہے کہ مغربی صحارا اس کی سرزمین کا حصہ ہے اور اسے اس کے جنوبی صوبے کہتے ہیں۔

المغرب کا ]دار الحکومت رباط ہے؛ اس کا سب سے بڑا شہر اس کی مرکزی بندرگاہ دار البیضا ہے۔ 2014ء المغرب کی مردم شماری میں 500,000 سے زیادہ آبادی کو ریکارڈ کرنے والے دوسرے شہر فاس، مراکش، مکناس، سلا اور طنجہ ہیں۔

المغرب کی نمائندگی آیزو 3166-1 الفا-2 جغرافیائی انکوڈنگ کے معیار میں علامت ایم اے (MA) کے ذریعہ کی گئی ہے۔ یہ کوڈ المغرب کے انٹرنیٹ ڈومین، (.ma) کی بنیاد کے طور پر استعمال کیا گیا تھا۔


آب و ہوا

حیاتیاتی تنوع

سیاست

قانون ساز شاخ

فوج

خارجہ تعلقات

رباط میں فرانس کا سفارت خانہ

المغرب اقوام متحدہ کا رکن ہے اور افریقی یونین، عرب لیگ، مغرب عربی اتحاد، تنظیم تعاون اسلامی، غیر وابستہ ممالک کی تحریک اور مجموعہ ممالک ساحل و صحرا سے تعلق رکھتا ہے۔ المغرب کے تعلقات افریقی، عرب اور مغربی ریاستوں کے درمیان بہت مختلف ہیں۔ المغرب کے معاشی اور سیاسی فوائد حاصل کرنے کے لیے مغرب کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں۔ فرانس اور ہسپانیہ بنیادی تجارتی شراکت دار ہیں، نیز المغرب میں بنیادی قرض دہندگان اور غیر ملکی سرمایہ کار ہیں۔ المغرب میں کل غیر ملکی سرمایہ کاری میں سے، یورپی یونین تقریباً 73.5% سرمایہ کاری کرتی ہے، جب کہ عرب دنیا صرف 19.3% سرمایہ کاری کرتی ہے۔ خلیجی ممالک اور المغرب العربی کے بہت سے ممالک المغرب میں بڑے پیمانے پر ترقیاتی منصوبوں میں شامل ہو رہے ہیں۔

نا مکمل

سفارتی تعلقات

اوٹاوا، کینیڈا میں المغرب کا سفارت خانہ
لزبن، پرتگال میں المغرب کا سفارت خانہ
پیرس، فرانس میں المغرب کا سفارت خانہ
پراگ، چیک جمہوریہ میں المغرب کا سفارت خانہ
اسٹاک ہوم، سویڈن میں المغرب کا سفارت خانہ
ٹوکیو، جاپان میں المغرب کا سفارت خانہ
وارسا، پولینڈ میں المغرب کا سفارت خانہ
واشنگٹن، ڈی سی، ریاست ہائے متحدہ میں المغرب کا سفارت خانہ
برلن، جرمنی میں المغرب کا سفارت خانہ
کیئف، یوکرین میں المغرب کا سفارت خانہ
لیما، پیرو میں المغرب کا سفارت خانہ
لندن، مملکت متحدہ میں المغرب کا سفارت خانہ
بیونس آئرس، ارجنٹائن میں المغرب کا سفارت خانہ
میکسیکو شہر، میکسیکو میں المغرب کا سفارت خانہ
ماسکو، روس میں المغرب کا سفارت خانہ
میدرد، ہسپانیہ میں المغرب کا سفارت خانہ
میدرد، ہسپانیہ میں المغرب کا کونسل خانہ
پریٹوریا، جنوبی افریقا میں المغرب کا سفارت خانہ


ان ممالک کی فہرست جن کے ساتھ المغرب سفارتی تعلقات برقرار رکھتا ہے:

# ملک تاریخ
1  آسٹریا 28 فروری 1783
2  ریاستہائے متحدہ 18 مارچ 1905
3  سویٹزرلینڈ 3 دسمبر 1921
4  پرتگال 16 مئی 1955
5  فرانس 2 مارچ 1956
6  ترکیہ 17 اپریل 1956
7  سوریہ 2 جون 1956
8  جاپان 19 جون 1956
9  ہسپانیہ 26 جون 1956
10  مملکت متحدہ 28 جون 1956
11  بلجئیم 30 جولائی 1956
12  اطالیہ 1 اکتوبر 1956
13  اردن 1956
14  لبنان 1956
15  نیدرلینڈز 1956
16  سعودی عرب 1956
17  تونس 1956
18  سربیا 2 مارچ 1957
19  جرمنی 26 مارچ 1957
20  مصر 4 مئی 1957
21  پاکستان 19 اگست 1957
22  ڈنمارک 29 نومبر 1957
23  بھارت 1957
24  لکسمبرگ 11 اپریل 1958
25  روس 29 اگست 1958
26  ناروے 30 اگست 1958
27  لیبیا 17 ستمبر 1958
28  چین 1 نومبر 1958
29  سویڈن 1958
30  سوڈان 21 مارچ 1959
31  پولینڈ 7 جولائی 1959
32  چیک جمہوریہ 8 جولائی 1959
33  فن لینڈ 17 جولائی 1959
34  مجارستان 23 اکتوبر 1959
35  برازیل 27 نومبر 1959
36  جمہوریہ گنی 1959
37  لائبیریا 5 اپریل 1960
38  انڈونیشیا 19 اپریل 1960
39  سینیگال 15 نومبر 1960
40  جمہوریہ ڈومینیکن 15 دسمبر 1960
41  گھانا 1960
42  یونان 1960
43  نائجیریا 1960
44  مالی 10 جنوری 1961
45  ویت نام 27 مارچ 1961
46  ارجنٹائن 31 مئی 1961
47  بلغاریہ 1 ستمبر 1961
48  چلی 6 اکتوبر 1961
49  البانیا 11 فروری 1962
50  کیوبا 16 اپریل 1962
51  کینیڈا 17 مئی 1962
52  جنوبی کوریا 6 جولائی 1962
53  آئیوری کوسٹ 26 اگست 1962
 الجزائر (معطل) 1 اکتوبر 1962
54  میکسیکو 31 اکتوبر 1962
55  یوراگوئے 20 دسمبر 1962
56  ایتھوپیا 5 اگست 1963
57  نائجر 1 اکتوبر 1963
58  کویت 26 اکتوبر 1963
59  ملائیشیا 1963
60  پیراگوئے 23 مئی 1964
61  پیرو 18 جون 1964
62  بولیویا 26 جون 1964
63  وینیزویلا 18 مئی 1965
64  کیمرون 13 اگست 1965
65  تنزانیہ 8 اکتوبر 1965
66  برکینا فاسو 21 اکتوبر 1965
67  کینیا 1965
68  یوگنڈا 1965
69  ایکواڈور 22 اپریل 1966
70  گیمبیا 29 جون 1966
71  بینن 5 نومبر 1966
72  رومانیہ 20 فروری 1968
73  جمہوری جمہوریہ کانگو 27 ستمبر 1968
74  افغانستان 5 مارچ 1969
75  موریتانیہ 6 جون 1970
76  منگولیا 14 جولائی 1970
77  گواتیمالا 16 مارچ 1971
78  گیبون 12 جولائی 1972
79  قطر 4 ستمبر 1972
80  متحدہ عرب امارات 1972
81  زیمبیا 1972
82  بحرین 5 مارچ 1973
83  سلطنت عمان 10 مارچ 1973
84  بنگلادیش 13 جولائی 1973
85  مالٹا 18 دسمبر 1974
86  نیپال 18 فروری 1975
87  جمہوریہ آئرلینڈ 19 مارچ 1975
88  فلپائن 10 اپریل 1975
 مقدس کرسی 15 جنوری 1976
89  موریشس 8 جون 1976
90  آسٹریلیا 13 جولائی 1976
91  وسطی افریقی جمہوریہ 1976
92  جبوتی 14 مارچ 1978
93  میانمار 13 جولائی 1978
94  بہاماس 20 دسمبر 1978
95  اتحاد القمری 1978
96  استوائی گنی 1978
97  ساؤٹوم 1978
98  کولمبیا 1 جنوری 1979
99  صومالیہ 24 جنوری 1979
100  پاناما 27 جولائی 1979
101  جمہوریہ کانگو 1979
102  قبرص 1979
103  ہونڈوراس 1 مارچ 1985
104  انگولا 24 جون 1985
105  ہیٹی 20 اگست 1985
106  آئس لینڈ 24 ستمبر 1985
107  تھائی لینڈ 4 اکتوبر 1985
108  کیپ ورڈی 1985
109  گنی بساؤ 27 فروری 1986
110  کوسٹاریکا 25 ستمبر 1986
 مالٹا خود مختار فوجی مجاز 1986
111  مالدیپ 4 فروری 1988
112  سینٹ لوسیا 9 مارچ 1988
113  برونائی دارالسلام 28 مئی 1988
114  سینٹ وینسینٹ و گریناڈائنز 10 اگست 1988
115  ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو 4 نومبر 1998
116  سیشیلز 17 دسمبر 1988
 دولت فلسطین 31 جنوری 1989
117  شمالی کوریا 13 فروری 1989
118  نمیبیا 23 مارچ 1990
119  سری لنکا 27 نومبر 1990
120  لیسوتھو 1990
121  برونڈی 13 ستمبر 1991
122  لتھووینیا 7 مئی 1992
123  بیلاروس 8 مئی 1992
124  قازقستان 26 مئی 1992
125  سلووینیا 29 مئی 1992
126  استونیا 22 جون 1992
127  یوکرین 22 جون 1992
128  کرغیزستان 25 جون 1992
129  آرمینیا 26 جون 1992
130  کرویئشا 26 جون 1992
131  جارجیا 30 جولائی 1992
132  آذربائیجان 28 اگست 1992
133  ترکمانستان 25 ستمبر 1992
134  لٹویا 5 اکتوبر 1992
135  مالدووا 8 اکتوبر 1992
136  سلوواکیہ 1 جنوری 1993
137  بوسنیا و ہرزیگووینا 24 فروری 1993
138  ازبکستان 11 اکتوبر 1993
139  مڈغاسکر 15 اپریل 1994
140  جنوبی افریقا 10 مئی 1994
141  اریتریا 30 مئی 1994
142  تاجکستان 15 دسمبر 1994
143  نیوزی لینڈ 1994
144  ٹونگا 16 جنوری 1995
145  سوازی لینڈ جون 1996
146  کمبوڈیا 23 اکتوبر 1996
147  انڈورا 3 دسمبر 1996
148  سیرالیون 1996
149  سنگاپور 20 جنوری 1997
150  لاؤس 30 جنوری 1997
151  ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو 4 نومبر 1998
152  نکاراگوا 21 جولائی 2000
153  وانواٹو 14 دسمبر 2000
154  ملاوی 31 جنوری 2001
155  کیریباتی 21 مارچ 2001
156  بیلیز 3 مئی 2001
157  شمالی مقدونیہ 18 ستمبر 2002
158  لیختینستائن 14 اگست 2003
159  سرینام 28 جولائی 2004
160  سان مارینو 14 اکتوبر 2004
161  بوٹسوانا 27 جون 2005
162  روانڈا 21 جون 2007
163  اینٹیگوا و باربوڈا 3 جولائی 2007
164  ٹوگو 10 جولائی 2007
165  سینٹ کیٹز و ناویس 2 اکتوبر 2007
166  زمبابوے 27 دسمبر 2007
167  جمیکا 29 جنوری 2008
168  موناکو 12 فروری 2008
169  مونٹینیگرو 8 ستمبر 2009
170  پلاؤ 8 مئی 2009
171  فجی 15 جون 2010
172  ڈومینیکا 23 جون 2010
173  ناورو 9 ستمبر 2010
174  جزائر مارشل 13 ستمبر 2010
175  ریاستہائے وفاقیہ مائکرونیشیا 13 اکتوبر 2010
176  سامووا 28 جنوری 2011
177  جزائر سلیمان 4 فروری 2011
178  تووالو 23 مئی 2011
179  گریناڈا 27 مئی 2011
180  بھوٹان 21 نومبر 2011
181  گیانا 14 دسمبر 2012
182  بارباڈوس 17 اپریل 2013
183  جنوبی سوڈان 2 فروری 2017
184  ایل سیلواڈور 22 اگست 2017
185  پاپوا نیو گنی 28 ستمبر 2018
186  اسرائیل 22 دسمبر 2020
187  چاڈ نامعلوم
 ایران (معطل) نامعلوم
188  عراق نامعلوم
189  موزمبیق نامعلوم
190  یمن نامعلوم

مغربی صحارا کی حیثیت

انتظامی تقسیم

علاقے

انسانی حقوق

معیشت

سیاحت

زراعت

انفراسٹرکچر

توانائی

منشیات

پانی کی فراہمی اور صفائی ستھرائی

نقل و حمل

طنجہ متوسط بندرگاہ کو یوکرین کے ڈاک ٹکٹ میں دکھایا گیا ہے

ملک کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے اربوں ڈالر کے عزم کے ساتھ، المغرب کا مقصد سمندری نقل و حمل کے معاملے میں عالمی کھلاڑی بننا ہے۔ 2008-2012ء کے سرمایہ کاری کے منصوبے کا مقصد $16.3 بلین کی سرمایہ کاری کرنا ہے اور طنجہ متوسط کی مشترکہ بندرگاہ اور صنعتی کمپلیکس اور طنجہ اور دار البیضا کے درمیان تیز رفتار ٹرین کی تعمیر جیسے بڑے منصوبوں میں حصہ ڈالے گا۔ یہ منصوبہ ہائی وے کے موجودہ نظام کو بھی بہتر اور وسعت دے گا اور دار البیضا، محمد خامس بین الاقوامی ہوائی اڈا کو وسعت دے گا۔ المغرب کا ٹرانسپورٹ سیکٹر مملکت کے سب سے زیادہ متحرک شعبوں میں سے ایک ہے، اور آنے والے سالوں تک ایسا ہی رہے گا۔ انفراسٹرکچر میں بہتری دیگر شعبوں کو فروغ دے گی اور ملک کو 2010ء تک 10 ملین سیاحوں کو راغب کرنے کے اپنے ہدف میں بھی مدد کرے گی۔

سڑکیں

2006ء تک المغرب میں تقریباً 57625 کلومیٹر سڑکیں (قومی، علاقائی اور صوبائی) تھیں، اور اضافی 1808 کلومیٹر ہائی ویز تھیں (اگست 2016ء)۔

بنیادی قومی سڑکیں

وطنی راہ 12 (المغرب)

ہائی وے

دار البیضا-رباط ایکسپریس وے

بندرگاہیں

دار البیضا بندر گاہ

دار البیضا بندر گاہ

دار البیضا بندر گاہ ان اجتماعی سہولیات اور ٹرمینلز سے مراد ہے جو دار البیضا کی بندرگاہوں میں سمندری تجارتی ہینڈلنگ کے افعال انجام دیتے ہیں اور جو دار البیضا کی شپنگ کو سنبھالتے ہیں۔ بندرگاہ مسجد حسن ثانی کے قریب واقع ہے۔

جرف الاصفر بندرگاہ

جرف الاصفر بندرگاہ

جرف الاصفر بندرگاہ المغرب کے بحر اوقیانوس کے ساحل پر واقع ایک گہرے پانی کی تجارتی بندرگاہ ہے۔ پروسیس شدہ مصنوعات کے حجم کے لحاظ سے، 2004ء تک اسے المغرب کی دوسری اہم ترین بندرگاہ (دار البیضا بندر گاہ کے بعد) سمجھا جاتا تھا۔ یہ تیزی سے پھیلتی ہوئی صنعتی ضلع کا گھر ہے، جس میں مصنوعی کھاد اور پیٹرو کیمیکل فیکٹریاں دونوں شامل ہیں۔

طنجہ متوسط

طنجہ متوسط

طنجہ متوسط المغرب کا ایک صنعتی بندرگاہ کمپلیکس ہے، جو طنجہ سے 45 کلومیٹر شمال مشرق میں اور آبنائے جبل الطارق پر طریفہ، ہسپانیہ (15 کلومیٹر شمال) کے بالمقابل واقع ہے، جس میں 9 ملین کنٹینرز کی ہینڈلنگ کی صلاحیت ہے، جو دنیا کی سب سے بڑی صنعتی بندرگاہوں میں سے ایک ہے۔ یہ بحیرہ روم اور افریقا کی سب سے بڑی بندرگاہ ہے۔ 7 ملین مسافر، 700,000 ٹرک اور 1 ملین گاڑیوں کی برآمد ہوتی ہے۔

ناظور بندرگاہ

ناظور بندرگاہ

ناظور بندرگاہ المغرب کے شہر ناظور کے بحیرہ روم پر ایک تجارتی بندرگاہ ہے جو شمالی المغرب کے ریف علاقے کی خدمت کرتی ہے۔ بندرگاہ ہسپانوی انکلیو ملیلہ سے براہ راست جڑی ہوئی ہے: ملیلہ کی بندرگاہ گیلے علاقے کا تقریباً 70٪ استعمال کرتی ہے، جبکہ ناظور بندرگاہ بقیہ 30٪ جنوب مشرقی علاقے کو استعمال کرتی ہے۔ بندرگاہ کو فیری/رو-رو پورٹ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، ڈرائی بلک اور اس میں ہائیڈرو کاربن کی سہولیات موجود ہیں۔

ریلوے

البراق

البراق

البراق المغرب میں دار البیضا اور طنجہ کے درمیان 323 کلومیٹر (201 میل) تیز رفتار ریل سروس ہے۔ افریقی براعظم پر اپنی نوعیت کا پہلا، یہ المغرب کی قومی ریلوے کمپنی او این سی ایف کی طرف سے ایک دہائی کی منصوبہ بندی اور تعمیر کے بعد 15 نومبر 2018ء کو کھولا گیا۔

روٹ پرانی کلاسک ریلوے پر سفر کا وقت 2018 میں سفر کا وقت 2020 میں سفر کا وقت
طنجہ-قنیطرہ 3 گھنٹے 15 50 منٹ 47 منٹ
طنجہ-رباط 3گھنٹے45 1گھنٹے20 1گھنٹے00
طنجہ-دار البیضا 4 گھنٹے 45 2 گھنٹے 10 1گھنٹے30
رباط-دار البیضا 55 منٹ 50 منٹ 30 منٹ

قومی ایئر لائنیں

ایئر عربیہ ماروک

ایئر عربیہ ماروک

ایئر عربیہ ماروک المغرب کی ہوائی کمپنی ہے۔ ایئر عربیہ ماروک کا مرکزی دفتر المغرب کے ائیر پورٹ محمد خامس بین الاقوامی ہوائی اڈا پر واقع ہے۔ دار البیضا سے نکلنے والی پہلی منزلیں برسلز، لندن، مارسئی، میلان اور پیرس تھیں۔

رائل ایئر ماروک

رائل ایئر ماروک

رائل ایئر ماروک المغرب کی ہوائی کمپنی ہے۔ رائل ایئر ماروک کا مرکزی دفتر المغرب کے ائیر پورٹ محمد خامس بین الاقوامی ہوائی اڈا پر واقع ہے۔ رائل ایئر ماروک مکمل طور پر المغرب کی حکومت کی ملکیت ہے، اور اس کا ہیڈ کوارٹر دار البیضاء–انفا ہوائی اڈا کی بنیاد پر ہے۔ محمد خامس بین الاقوامی ہوائی اڈا پر اپنے اڈے سے، کیریئر المغرب میں ایک گھریلو نیٹ ورک چلاتا ہے، افریقا، ایشیا، یورپ کے لیے بین الاقوامی پروازیں طے کرتا ہے، اور شمالی امریکا اور جنوبی امریکا، اور کبھی کبھار چارٹر پروازیں جن میں حج کی خدمات شامل ہیں۔

رائل ایئر ماروک ایکسپریس

رائل ایئر ماروک ایکسپریس

رائل ایئر ماروک ایکسپریس ایک علاقائی ایئر لائن ہے اور رائل ایئر ماروک کا 100% ذیلی ادارہ ہے جو دار البیضا، المغرب میں واقع ہے۔ کیریئر طے شدہ داخلی خدامت اور مین لینڈ ہسپانیہ، جزائر کناری، جبل‌الطارق اور پرتگال کے لیے طے شدہ علاقائی پروازیں چلاتا ہے، نیز ٹور آپریٹرز اور کارپوریٹ کلائنٹس کے لیے چارٹر خدمات بھی مہیا کی جاتی ہیں۔ ایئر لائن کا مرکز محمد خامس بین الاقوامی ہوائی اڈا میں واقع ہے۔

ہوائی اڈے

المغرب ہوائی اڈے اتھارٹی

المغرب ہوائی اڈے اتھارٹی (عربی: المكتب الوطني للمطارات) جسے اس کے فرانسیسی نام کے مخفف او این ڈی اے سے بھی جانا جاتا ہے المغرب ہوائی اڈے کے عامل اور منتظم ہیں۔ کمپنی کا صدر دفتر محمد خامس بین الاقوامی ہوائی اڈے، دار البیضا میں واقع ہے۔

محمد خامس بین الاقوامی ہوائی اڈا

محمد خامس بین الاقوامی ہوائی اڈا

محمد خامس بین الاقوامی ہوائی اڈا المغرب کا ایک ہوائی اڈا و بین الاقوامی ہوائی اڈا جو صوبہ نواصر میں واقع ہے۔ 2022ء میں تقریباً 7.6 ملین مسافروں کے ہوائی اڈے سے گزرنے کے ساتھ، یہ المغرب کا مصروف ترین ہوائی اڈا تھا اور افریقا کے مصروف ترین ہوائی اڈوں میں سرفہرست 10 میں تھا۔

اگادیر–المسیرہ ہوائی اڈا

اگادیر–المسیرہ ہوائی اڈا

اگادیر–المسیرہ ہوائی اڈا المغرب کا ایک بین الاقوامی ہوائی اڈا جو اگادیر میں واقع ہے۔ ہوائی اڈا تمسیہ کی کمیون میں واقع ہے، جو اگادیر سے 20 کلومیٹر جنوب مشرق میں ہے۔ 2007ء میں اگادیر–المسیرہ ہوائی اڈا نے 1,502,094 مسافروں کی خدمت کی۔ بعد کے سالوں میں، اگادیر اور اس کی سیاحت میں اضافہ ہوا، جس میں مملکت متحدہاور آئرلینڈ کے نئے ہوائی اڈوں سے المسیرہ کے لیے نئی پروازیں متعارف کرائی گئیں۔

مراکش منارہ ہوائی اڈا

مراکش منارہ ہوائی اڈا

مراکش منارہ ہوائی اڈا المغرب کا ایک ہوائی اڈا و بین الاقوامی ہوائی اڈا جو مراکش میں واقع ہے۔ یہ ایک بین الاقوامی سہولت ہے جو کئیی یورپی پروازوں کے ساتھ ساتھ دار البیضا، عرب دنیا کے کچھ ممالک اور 2024ء سے شمالی امریکا سے پروازیں وصول کرتی ہے۔ ہوائی اڈے نے 2019ء میں 6.3 ملین سے زیادہ مسافروں کی خدمت کی۔

شریف الادریسی ہوائی اڈا

شریف الادریسی ہوائی اڈا

شریف الادریسی ہوائی اڈا المغرب کا ایک بین الاقوامی ہوائی اڈا جو الحسیمہ کی خدمت کرتا ہے۔ یہ شمالی المغرب کے طنجہ تطوان الحسیمہ خطے کا دوسرا مصروف ترین ہوائی اڈا ہے۔ ہوائی اڈے کا نام بارہویں صدی عیسوی کے المغرب کے جغرافیہ دان اور نقشہ نگار الادریسی کے نام پر رکھا گیا ہے۔

بنی ملال ہوائی اڈا

بنی ملال ہوائی اڈا المغرب کا ایک بین الاقوامی ہوائی اڈا جو بنی ملال-خنیفرہ میں واقع ہے۔ اس کا افتتاح 2014ء میں ہوا۔

صویرہ-موکادور ہوائی اڈا

صویرہ-موکادور ہوائی اڈا

صویرہ-موکادور ہوائی اڈا المغرب کا ایک بین الاقوامی ہوائی اڈا ہے جو مراکش آسفی کے علاقے صویرہ کی خدمت کرتا ہے۔ ہوائی اڈا شہر کے مرکز سے 15 کلومیٹر یا 9.3 میل دور ہے۔

ورزازات ہوائی اڈا

ورزازات ہوائی اڈا المغرب کا ایک بین الاقوامی ہوائی اڈا جو ورزازات میں واقع ہے۔ ہوائی اڈے نے 2016 میں 52,791 مسافروں کی خدمت کی۔ ہوائی جہاز کی پارکنگ کی جگہ 56,311 مربع میٹر (606,127 مربع فٹ) تین بوئنگ 747 یا سات 737 تک کی حمایت کرتی ہے۔ ایئر ٹرمینل 3,200 میٹر2 (34,445 مربع فٹ) ہے اور اسے ہر سال 260,000 مسافروں کو سنبھالنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

فاس–سایس ہوائی اڈا

فاس–سایس ہوائی اڈا

فاس–سایس ہوائی اڈا المغرب کا ایک بین الاقوامی ہوائی اڈا جو فاس مکناس میں واقع ہے۔ ہوائی اڈے نے اپنی تاریخ میں پہلی بار 2017ء میں 1,115,595 مسافروں کے ساتھ ملین مسافروں کا ہندسہ عبور کیا۔

ناظور بین الاقوامی ہوائی اڈا

ناظور بین الاقوامی ہوائی اڈا

ناظور بین الاقوامی ہوائی اڈا المغرب کے علاقے الشرق کے شہر ناظور میں ایک بین الاقوامی ہوائی اڈا ہے۔ ہوائی اڈا تقریباً براہ راست این2 قومی شاہراہ کے ساتھ واقع ہے۔ ہوائی اڈے تک کوئی پبلک ٹرانسپورٹ نہیں ہے۔ ٹرمینل کے بالکل سامنے ایک بڑی (معاوضہ) پارکنگ کی جگہ ہے جو بنیادی طور پر مسافروں کو لانے یا لے جانے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔

سانیہ رمل ہوائی اڈا

سانیہ رمل ہوائی اڈا المغرب کا ایک بین الاقوامی ہوائی اڈا ہے۔ یہ ہسپانوی شہر سبتہ (جس میں صرف ایک ہیلی پورٹ ہے) کا قریب ترین ہوائی اڈا بھی ہے۔ ہوائی اڈے نے سال 2008ء میں 15,000 سے زیادہ مسافروں کی خدمت کی۔

طنجہ ابن بطوطہ ہوائی اڈا

طنجہ ابن بطوطہ ہوائی اڈا

طنجہ ابن بطوطہ ہوائی اڈا المغرب کا ایک ہوائی اڈا و بین الاقوامی ہوائی اڈا جو طنجہ تطوان الحسیمہ میں واقع ہے۔ ہوائی اڈے کا نام ابن بطوطہ (1304ء–1368ء) کے نام پر رکھا گیا ہے، جو المغرب کے مشہور سیاح تھے اور طنجہ میں پیدا ہوئے تھے۔ ہوائی اڈے کو پہلے طنجہ بوخلیف ہوائی اڈے کے نام سے جانا جاتا تھا۔ ہوائی اڈے نے سال 2017ء میں 1070247 مسافروں کو سنبھالا۔

رباط–سلا ہوائی اڈا

رباط–سلا ہوائی اڈا

رباط–سلا ہوائی اڈا المغرب کا ایک بین الاقوامی ہوائی اڈا جو رباط-سلا-قنیطرہ میں واقع ہے۔ یہ ایک مشترکہ استعمال کا عوامی اور فوجی ہوائی اڈا ہے، جو رائل مراکش ایئر فورس کے پہلے ایئر بیس کی میزبانی بھی کرتا ہے۔ ہوائی اڈا رباط سے تقریباً 8 کلومیٹر (5 میل) مشرق-شمال مشرق اور دار البیضا کے شمال مشرق میں تقریباً 90 کلومیٹر (56 میل) کے فاصلے پر واقع ہے۔

انجاد ہوائی اڈا

انجاد ہوائی اڈا

انجاد ہوائی اڈا المغرب کا ایک بین الاقوامی ہوائی اڈا جو الشرق (مراکش) میں واقع ہے۔ یہ وجدہ کے شمال میں تقریباً 12 کلومیٹر (7 میل) اور دار البیضا کے شمال مشرق میں تقریباً 600 کلومیٹر (373 میل) الجزائر کی سرحد کے قریب واقع ہے۔

مولای علی شریف ہوائی اڈا

مولای علی شریف ہوائی اڈا المغرب کا ایک ہوائی اڈا جو الرشیدیہ میں واقع ہے۔

کلمیم ہوائی اڈا

کلمیم ہوائی اڈا

کلمیم ہوائی اڈا المغرب کا ایک ہوائی اڈا جو کلمیم میں واقع ہے۔ ہوائی اڈے نے سال 2013ء میں 10,700 مسافروں کو خدمات فراہم کی۔

داخلی اور چھوٹے ہوائی اڈے

ان کے علاوہ دیگر داخلی اور چھوٹے ہوائی اڈوں میں مندرجہ ذیل شامل ہیں:

سائنس اور ٹیکنالوجی

آبادیات

مذہب

زبانیں

تعلیم

صحت

ثقافت

فن تعمیر

ادب

موسیقی

میڈیا

پکوان

کھیل

حوالہ جات

  1. ⴰⴷⵓⵙⵜⵓⵔ ⵏ ⵜⴳⵍⴷⵉⵜ ⵏ ⵍⵎⵖⵔⵉⴱ [Constitution of the Kingdom of Morocco] (PDF)۔ ترجمہ بقلم Mohammed Ladimat۔ Royal Institute of Amazigh Culture۔ 2021۔ ISBN 978-9920-739-39-9 
  2. "Constitution of Morocco"۔ Constitute (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مارچ 2024 
  3. ^ ا ب "Morocco"۔ کتاب حقائق عالم۔ Central Intelligence Agency۔ 12 جنوری 2022 
  4. "Présentation du Maroc" (بزبان فرانسیسی)۔ Ministère de l'Europe et des Affaires étrangères 
  5. Martin Hyde (اکتوبر 1994)۔ "The teaching of English in Morocco: the place of culture"۔ ELT Journal۔ 48 (4): 295–305۔ doi:10.1093/elt/48.4.295 
  6. The Report: Morocco 2012 (بزبان انگریزی)۔ Oxford Business Group۔ 2012۔ ISBN 978-1-907065-54-5 
  7. "Regional Profiles: Morocco"۔ The Association of Religion Data Archives۔ World Religion Database 
  8. Constitution of the Kingdom of Morocco (بزبان انگریزی)۔ ترجمہ بقلم Jefri J. Ruchti۔ Getzville: William S. Hein & Co.، Inc.۔ 2012۔ First published in the Official Bulletin on جولائی 30, 2011 
  9. Jamie Trinidad (2012)۔ "An Evaluation of Morocco's Claims to Spain's Remaining Territories in Africa"۔ The International and Comparative Law Quarterly۔ 61 (4): 961–975۔ ISSN 0020-5893۔ JSTOR 23279813۔ doi:10.1017/S0020589312000371 
  10. "Horloge de la population" (بزبان فرانسیسی)۔ HCP۔ 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 دسمبر 2022 
  11. "Résultats RGPH 2014" (بزبان فرانسیسی)۔ HCP۔ 2014۔ 9 مئی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اکتوبر 2019 
  12. ^ ا ب پ ت "World Economic Outlook Database, اکتوبر 2023 Edition. (Morocco)"۔ IMF.org۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ۔ 10 اکتوبر 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اکتوبر 2023 
  13. افریقا's Development Dynamics 2018:Growth, Jobs and Inequalities۔ AUC/OECD۔ 2018۔ صفحہ: 179۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 دسمبر 2020 
  14. "Human Development Report 2023/2024" (PDF) (بزبان انگریزی)۔ اقوام متحدہ ترقیاتی پروگرام۔ 13 مارچ 2024۔ 13 مارچ 2024 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2024 
  15. "Décret royal n° 455-67 du 23 safar 1387 (2 juin 1967) portant loi relatif à l'heure légale"۔ Bulletin Officiel du Royaume du Maroc (2854) – Banque de Données Juridiques سے 
  16. "Changements d'heure pour ramadan, quels impacts ?"۔ TelQuel (بزبان فرانسیسی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2023 
  17. "Ceuta, Melilla profile" (بزبان انگریزی)۔ BBC News۔ 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 نومبر 2018 
  18. Jamil M. Abun-Nasr (20 اگست 1987)۔ A History of the Maghrib in the Islamic Period۔ Cambridge University Press۔ ISBN 978-0-521-33767-0 
  19. John G. Hall، Chelsea Publishing House (2002)۔ North Africa۔ Infobase Publishing۔ ISBN 978-0-7910-5746-9 
  20. Rosa Balfour (March 2009)۔ "The Transformation of the Union for the Mediterranean"۔ Mediterranean Politics۔ 14 (1): 99–105۔ ISSN 1362-9395۔ doi:10.1080/13629390902747491Freely accessible 
  21. Morocco: Remove Obstacles to Access to the Constitutional Court آرکائیو شدہ 21 جولا‎ئی 2021 بذریعہ وے بیک مشین. International Commission of Jurists.
  22. "Country names"۔ The CIA World Factbook۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 دسمبر 2023 
  23. Mehdi Ghouirgate (2020-02-27)، "Chapitre VIII. Le calife en son palais : maintenir son rang"، L’Ordre almohade (1120-1269) : Une nouvelle lecture anthropologique، Tempus (بزبان فرانسیسی)، Toulouse: Presses universitaires du Midi، صفحہ: 357–402، ISBN 978-2-8107-0867-3، اخذ شدہ بتاریخ 09 دسمبر 2023 
  24. Idris El Hareir، Ravane Mbaye (1 January 2011)۔ The Spread of Islam Throughout the World (بزبان انگریزی)۔ UNESCO۔ ISBN 978-92-3-104153-2 
  25. "Maghreb, en arabe Maghrib ou Marhrib (" le Couchant ")"۔ Encyclopédie Larousse (بزبان فرانسیسی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 دسمبر 2023 
  26. Jamil M. Abun-Nasr، مدیر (1987)، "Introduction"، A History of the Maghrib in the Islamic Period، Cambridge: Cambridge University Press، صفحہ: 1–25، ISBN 978-0-521-33767-0، doi:10.1017/cbo9780511608100.003، اخذ شدہ بتاریخ 09 دسمبر 2023 
  27. "Maghreb"۔ Encyclopedia Britannica (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 دسمبر 2023 
  28. Michael R. T. Dumper، Bruce E. Stanley، مدیران (2007)۔ Cities of the Middle East and North Africa: A Historical Encyclopedia۔ ABC-CLIO۔ صفحہ: 151۔ ISBN 978-1-57607-919-5 
  29. Henri Bressolette (2016)۔ "Fondation de Fès El Bali par Idriss Ier et Idriss II"۔ A la découverte de Fès۔ L'Harmattan۔ ISBN 978-2-343-09022-1۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2021 
  30. Moshe Gershovich (12 October 2012)۔ French Military Rule in Morocco۔ ISBN 9780203044988۔ doi:10.4324/9780203044988 
  31. "مراکش - معنی در دیکشنری آبادیس" ۔ abadis.ir (بزبان فارسی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 دسمبر 2023 
  32. نبيل ملين (2017)۔ فكرة الدستور في المغرب : وثائق ونصوص (19012011) (بزبان عربی)۔ Tīl Kīl Mīdiyā۔ ISBN 978-9954-28-764-4۔ OCLC 994641823 
  33. Michael M. Laskier (1 September 2019)۔ "Prelude to Colonialism: Moroccan Muslims and Jews through Western Lenses, 1860–1912"۔ European Judaism (بزبان انگریزی)۔ 52 (2): 111–128۔ ISSN 0014-3006۔ doi:10.3167/ej.2019.520209 
  34. Field Projects – Jebel Irhoud آرکائیو شدہ 12 جنوری 2017 بذریعہ وے بیک مشین. Department of Human Evolution. Max Planck Institute for Evolutionary Anthropology
  35. Oldest Homo sapiens fossil claim rewrites our species' history آرکائیو شدہ 16 نومبر 2017 بذریعہ وے بیک مشین News. Nature Magazine, International Weekly Journal of Science
  36. D. Rubella (1984)۔ "Environmentalism and Pi Paleolithic economies in the Maghreb (c. 20,000 to 5000 B.P.)"۔ $1 میں J.D. Clark & S.A. Brandt۔ From hunters to farmers the causes and consequences of food production in Africa۔ Berkeley: University of California Press۔ صفحہ: 41–56۔ ISBN 978-0520045743 
  37. A. Achilli، C. Rengo، V. Battaglia، M. Pala، A. Olivieri، S. Fornarino، C. Magri، R. Scozzari، N. Babudri (2005)۔ "Saami and Berbers—An Unexpected Mitochondrial DNA Link"۔ The American Journal of Human Genetics۔ 76 (5): 883–886۔ PMC 1199377Freely accessible۔ PMID 15791543۔ doi:10.1086/430073 
  38. The Megalithic Portal and Megalith Map۔ "C. Michael Hogan, Mogador: Promontory Fort, The Megalithic Portal, ed. Andy Burnham"۔ Megalithic.co.uk۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جون 2010 
  39. Moscati, Sabatino (2001) The Phoenicians, Tauris, آئی ایس بی این 1-85043-533-2
  40. Livy Ab Urbe Condita Libri 29.30
  41. "Morocco country profile"۔ BBC News۔ 26 نومبر 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2023 
  42. "Morocco wants normal ties with Algeria, king says"۔ Reuters (بزبان انگریزی)۔ 29 جولائی 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 جنوری 2024 
  43.  James Meakin، Kate Meakin (1911ء)۔ "Morocco"۔ $1 میں ہیو چشولم۔ دائرۃ المعارف بریطانیکا (11ویں ایڈیشن)۔ کیمبرج یونیورسٹی پریس 
  44. "Population Légale des Régions, Provinces, Préfectures, Municipalités, Arrondissements et Communes du Royaume D'Après Les Résultats du RGPH 2014" (بزبان عربی and فرانسیسی)۔ High Commission for Planning, Morocco۔ 8 April 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 ستمبر 2017 
  45. ^ ا ب "English country names and code elements"۔ International Organization for Standardization۔ 15 May 2008۔ 21 جولا‎ئی 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مئی 2008 
  46. "Encyclopedia of the Nations: Morocco Foreign Policy"۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اکتوبر 2009 
  47. "GCC Countries Invest Heavily in Morocco"۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اکتوبر 2009 
  48. "Diplomatic relations between Morocco and ..."۔ United Nations Digital Library۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 ستمبر 2023 
  49. "Joint Declaration between the Kingdom of Morocco and the Republic of Austria" (PDF)۔ 28 February 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 جنوری 2024 
  50. "All Countries"۔ Office of the Historian۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2023 
  51. "One hundred years of diplomatic relations between Switzerland and Morocco"۔ Department of Foreign Affairs FDFA۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 جنوری 2024 
  52. "Países" (بزبان پرتگالی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جولا‎ئی 2022 
  53. "Liste Chronologique des Ambassadeurs, Envoyés Extraordinaires, Ministres Plénipotentiaires et Chargés D'Affaires de France à L'Étranger Depuis 1945" (PDF) (بزبان فرانسیسی) 
  54. "Relations between Türkiye and Morocco"۔ mfa.gov.tr۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مئی 2023 
  55. The Middle East Journal - Volumes 10-11۔ Middle East Institute۔ 1956۔ صفحہ: 423 
  56. "Press Releases"۔ Ministry of Foreign Affairs of Japan۔ 5 July 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اپریل 2024 
  57. "Relaciones diplomáticas del Estado Espaniol" (بزبان ہسپانوی)۔ صفحہ: 307۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2023 
  58. The Diplomatic Service List۔ Great Britain. Diplomatic Service Administration Office.۔ 1970۔ صفحہ: 136–149 
  59. Belgisch staatsblad Issues 183-274 (بزبان فرانسیسی and ڈچ)۔ 1956۔ 1956۔ صفحہ: 5912 
  60. "Storia"۔ Ambasciata d'Italia Rabat (بزبان اطالوی)۔ 07 جولا‎ئی 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2023 
  61. "Politique étrangère du Maroc" (بزبان فرانسیسی)۔ صفحہ: 38۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2023 
  62. "Politique étrangère du Maroc" (بزبان فرانسیسی)۔ صفحہ: 40۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جنوری 2024 
  63. "Inventaris van het archief van het Nederlandse Gezantschap, later de Ambassade en Consulaten in Marokko, 1940-1979" (بزبان ڈچ)۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جنوری 2024 
  64. "Politique étrangère du Maroc" (بزبان فرانسیسی)۔ صفحہ: 30۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 دسمبر 2023 
  65. "Relations bilatérales" (بزبان فرانسیسی)۔ 31 مئی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 جون 2023 
  66. "Foreign relations of Yugoslavia"، Wikipedia (بزبان انگریزی)، 2022-03-22، اخذ شدہ بتاریخ 11 اپریل 2022 
  67. "Länder" (بزبان جرمنی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2023 
  68. "Omar Khairat to perform for first time in Moroccan theatre"۔ Egypt Today۔ 3 May 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مارچ 2024 
  69. Pakistan Quarterly - Volume 7۔ Pakistan Publications.۔ 1957۔ صفحہ: 63 
  70. "Danemark"۔ Ministry of Foreign Affairs of Morocco (بزبان فرانسیسی)۔ 13 اپریل 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اگست 2019 
  71. Board of Trade Journal of Tariff and Trade Notices and Miscellaneous Commercial Information (174)۔ H.M. Stationery Office۔ 1958۔ صفحہ: 434 
  72. "Morocco - India Relations"۔ 14 مئی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2023 
  73. Mémorial du Grand-Duché de Luxembourg. Lundi, le 5 Mai 1958 (بزبان فرانسیسی)۔ stradalex.lu 
  74. Soviet Foreign Policy: 1945-1980۔ Progress Publishers۔ 1981۔ صفحہ: 642–681 
  75. "Norges opprettelse af diplomatiske forbindelser med fremmede stater" (PDF)۔ regjeringen.no (بزبان ناروی)۔ 27 April 1999۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اکتوبر 2021 
  76. Annuaire général du Maroc - Part 1 (بزبان فرانسیسی)۔ Éditions Paumarco.۔ 1960۔ صفحہ: 31۔ Ambassadeur Libye ... Mansour Kaddara ... 17.9.1958 
  77. David H. Shinn، Joshua Eisenman (2023)۔ China's Relations with Africa: a New Era of Strategic Engagement۔ New York: Columbia University Press۔ ISBN 978-0-231-21001-0 
  78. "Suède"۔ Royaume du Maroc Ministere des Affaires Etrangeres et de la Cooperation (بزبان فرانسیسی)۔ 13 اپریل 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2023 
  79. News from Hsinhua News Agency Daily bulletin · Issues 441-455۔ 1959۔ صفحہ: 28 
  80. "Maroc" (بزبان فرانسیسی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جولا‎ئی 2023 
  81. Pavol Petruf۔ Československá zahraničná politika 1945 – 1992 (بزبان سلوواک)۔ صفحہ: 99–119 
  82. "Countries and regions A–Z"۔ March 30, 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 ستمبر 2023 
  83. Hungary۔ Pannonia Press۔ 1969۔ صفحہ: 93 
  84. "Cria Embaixada do Brasil no Reino do Marrocos. Decreto nº 47.295, de 27 de Novembro de 1959"۔ lexml.gov.br (بزبان پرتگالی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2023 
  85. "SEM. Driss ISBAYENE, Ambassadeur du Maroc en Guinée, Sierra Leone et Liberia « La constance du soutien de la Guinée à notre cause nationale a toujours été exemplaire et même légendaire »"۔ Maroc Diplomatique (بزبان فرانسیسی)۔ 28 December 2020۔ 24 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2024 
  86. "Liberia"۔ Royaume du Maroc Ministere des Affaires Etrangeres et de la Cooperation (بزبان فرانسیسی)۔ 29 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 دسمبر 2023 
  87. "Indonesia – Morocco 50 Years of Friendship Relations"۔ Ministry of Foreign Affairs of Republic of Indonesia۔ 21 April 2010۔ 15 جون 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2023 
  88. "VISITE DU ROI DU MAROC"۔ seneplus.com (بزبان فرانسیسی)۔ 6 November 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مئی 2023 
  89. "La Puerta hacia África" (بزبان ہسپانوی)۔ 6 September 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مارچ 2022 
  90. "Ghana" (بزبان فرانسیسی)۔ 29 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جنوری 2024 
  91. "Grèce" (بزبان فرانسیسی)۔ 30 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جنوری 2024 
  92. "The development of Moroccan-Nigerian relations affects the Polisario Front"۔ Atalayar۔ 2 June 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مارچ 2024 
  93. "Le Mali développe ses relations avec le Maroc et la République arabe unie"۔ Le Monde (بزبان فرانسیسی)۔ 12 January 1961۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جنوری 2024 
  94. "Africa"۔ April 2010۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2023 
  95. "Establecimiento de Relaciones Diplomáticas entre la República Argentina y el Reino de Marruecos"۔ Biblioteca Digital de Tratados (بزبان ہسپانوی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مئی 2023 
  96. "Установяване, прекъсване u възстановяване на дипломатическите отношения на България (1878-2005)" (بزبان بلغاری) 
  97. "Chile y Marruecos conmemoran el 60 aniversario de relaciones diplomáticas"۔ Embajada de Chile en Marruecos (بزبان ہسپانوی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2023 
  98. "Albanie"۔ Royaume du Maroc Ministere des Affaires Etrangeres et de la Cooperation (بزبان فرانسیسی)۔ 30 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2023 
  99. "Presentacion de credenciales"۔ Gaceta oficial de la República de Cuba (بزبان ہسپانوی)۔ 1962۔ صفحہ: 4365 
  100. DeLong Linwood (January 2020)۔ "A Guide to Canadian Diplomatic Relations 1925-2019"۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2023 
  101. "Countries & Regions"۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2023 
  102. "62ème Anniversaire de l'indépendance de la Côte d'Ivoire : Un partenariat d'exception entre le Maroc et le pays d'Akwaba"۔ lopinion.ma (بزبان فرانسیسی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2023 
  103. "PANORAMA DU MAROC DANS LE MONDE Les relations internationales du Royaume" (PDF) (بزبان فرانسیسی)۔ July 2019۔ صفحہ: 43۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اکتوبر 2023 
  104. "Relación Bilateral México-Marruecos" (بزبان ہسپانوی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2023 
  105. "La Política Exterior de Uruguay hacia los países africanos durante los gobiernos del Frente Amplio (2005-2017): ¿construcción de nuevas relaciones Sur-Sur?" (PDF) (بزبان ہسپانوی)۔ 2019: 230–233 
  106. "Ethiopie"۔ Royaume du Maroc Ministere des Affaires Etrangeres et de la Cooperation (بزبان فرانسیسی)۔ 29 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2023 
  107. "Niger"۔ Royaume du Maroc Ministere des Affaires Etrangeres et de la Cooperation (بزبان فرانسیسی)۔ 29 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2023 
  108. "Today in Kuwait's history"۔ Kuwait News Agency (KUNA)۔ 26 October 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 ستمبر 2023 
  109. "Malaisie"۔ Royaume du Maroc Ministere des Affaires Etrangeres et de la Cooperation (بزبان فرانسیسی)۔ 29 دسمبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2023 
  110. "Paraguay"۔ Royaume du Maroc Ministere des Affaires Etrangeres et de la Cooperation (بزبان فرانسیسی)۔ 16 نومبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2023 
  111. "Canciller recibió al Presidente de la Cámara de Representantes de Marruecos"۔ Ministerio de Relaciones Exteriores Peru (بزبان ہسپانوی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مئی 2023 
  112. "Bolivie"۔ Royaume du Maroc Ministere des Affaires Etrangeres et de la Cooperation (بزبان فرانسیسی)۔ 17 نومبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2023 
  113. Libro amarillo correspondiente al año ...: presentado al Congreso Nacional en sus sesiones ordinarias de ... por el titular despacho (بزبان ہسپانوی)۔ Venezuela. Ministerio de Relaciones Exteriores۔ 2003۔ صفحہ: 528–529 
  114. "Cameroun"۔ Royaume du Maroc Ministere des Affaires Etrangeres et de la Cooperation (بزبان فرانسیسی)۔ 29 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2023 
  115. Southern African Political History A Chronology of Key Political Events from Independence to Mid-1997۔ Greenwood Press۔ 1999۔ صفحہ: 585 
  116. "Burkina Faso"۔ Royaume du Maroc Ministere des Affaires Etrangeres et de la Cooperation (بزبان فرانسیسی)۔ 29 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2023 
  117. "Afrique - Kenya"۔ 29 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جنوری 2024 
  118. "Ouganda" (بزبان فرانسیسی)۔ 29 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جنوری 2024 
  119. Informe a la nación del Ministro de Relaciones Exteriores۔ Ecuador. Ministerio de Relaciones Exteriores. Imprenta del Ministerio de Gobierno, 1966۔ صفحہ: 259 
  120. Diplomatic and Consular List.۔ Gambia. Government Printer.۔ 1967۔ صفحہ: 1 
  121. "Bénin"۔ Royaume du Maroc Ministere des Affaires Etrangeres et de la Cooperation (بزبان فرانسیسی)۔ 29 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2023 
  122. "Diplomatic Relations of Romania"۔ Ministerul Afacerilor Externe۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 دسمبر 2023 
  123. Année politique au Congo (بزبان فرانسیسی)۔ Office national de la recherche et du développement۔ 1970۔ صفحہ: 220 
  124. "Etablissement des relations diplomatiques entre le Maroc et l'Afghanistan"۔ Map Archives Agence Marocaine de Presse (بزبان فرانسیسی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2023 
  125. Abdeslam Sefiri (1983)۔ L'Organisation de l'unité africaine (OUA) et le dossier du Sahara: essai d'analyse juridique (بزبان فرانسیسی)۔ Imp. du Littoral۔ صفحہ: 70 
  126. "List of Countries Maintaining Diplomatic Relations with Mongolia" (PDF)۔ صفحہ: 3۔ 28 ستمبر 2022 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2023 
  127. "Guatemala"۔ Royaume du Maroc Ministere des Affaires Etrangeres et de la Cooperation (بزبان فرانسیسی)۔ 14 نومبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2023 
  128. Africa۔ Agence France Presse۔ 1972۔ صفحہ: 8 
  129. ARR: Arab Report and Record۔ Economic Features, Limited۔ 1972۔ صفحہ: 432 
  130. "UAE Embassy in Rabat-Bilateral Relationship"۔ www.mofa.gov.ae۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2023 
  131. "Zambie"۔ Royaume du Maroc Ministere des Affaires Etrangeres et de la Cooperation (بزبان فرانسیسی)۔ 29 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2023 
  132. "Bilateral relations"۔ 05 مئی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مئی 2023 
  133. "Etablissement des relations diplomatiques entre le Maroc et Oman"۔ Map Archives Agence Marocaine de Presse (بزبان فرانسیسی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2023 
  134. ARR: Arab Report and Record۔ Economic Features, Limited۔ 1973۔ صفحہ: 30 
  135. Marchés tropicaux et méditerranéens - Volume 31 - Page 23۔ 1975 
  136. "Bilateral Relations"۔ Ministry of Foreign Affairs of Nepal۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2023 
  137. Díosbóireachtaí Párlaiminte: Tuairisc Oifigiúil 268۔ Oireachtas۔ 1986۔ صفحہ: 2335 
  138. "Today we celebrate 42 years of formal diplomatic relations with Morroco!"۔ 10 April 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 جولا‎ئی 2023 
  139. "Diplomatic relations of the Holy See"۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 ستمبر 2022 
  140. MEED Arab Report۔ Middle East Economic Digest Limited, 1976۔ صفحہ: 6 
  141. "Karim Medrek: Morocco and Australia Enjoy Distinguished Diplomatic Relations (Morocco Telegraph)"۔ 2 March 2021 
  142. "République Centrafricaine" (بزبان فرانسیسی)۔ 29 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 ستمبر 2023 
  143. "Inauguration de l'ambassade de la République de Djibouti à Rabat" 
  144. "Diplomatic relations"۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2022 
  145. Daily Report: Middle East & North Africa. Index - Volumes 1-2۔ NewsBank۔ 1978۔ صفحہ: 35 
  146. "Politique étrangère du Maroc" (بزبان فرانسیسی)۔ صفحہ: 33۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2023 
  147. "Guinée Equatoriale"۔ Royaume du Maroc Ministere des Affaires Etrangeres et de la Cooperation (بزبان فرانسیسی)۔ 18 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2023 
  148. "Sao Tome et Principe" (بزبان فرانسیسی)۔ 29 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2023 
  149. "Embajada en Marruecos"۔ Embajada de Colombia en Marruecos (بزبان ہسپانوی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مئی 2023 
  150. MEED Arab Report۔ Middle East Economic Digest Limited۔ 1979۔ صفحہ: 28 
  151. "Panama"۔ Royaume du Maroc Ministere des Affaires Etrangeres et de la Cooperation (بزبان فرانسیسی)۔ 16 نومبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2023 
  152. "Congo"۔ Royaume du Maroc Ministere des Affaires Etrangeres et de la Cooperation (بزبان فرانسیسی)۔ 29 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2023 
  153. "Chypre"۔ 30 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2023 
  154. "Honduras"۔ Royaume du Maroc Ministere des Affaires Etrangeres et de la Cooperation (بزبان فرانسیسی)۔ 16 نومبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2023 
  155. "Haiti"۔ Royaume du Maroc Ministere des Affaires Etrangeres et de la Cooperation (بزبان فرانسیسی)۔ 14 نومبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2023 
  156. "Iceland - Establishment of Diplomatic Relations"۔ Government of Iceland۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اگست 2021 
  157. "Africa"۔ Africa Journal (167–172)۔ 1985۔ Cape Verde Islands and Morocco have agreed to establish diplomatic relations . The decision was taken at talks between Foreign Ministers Abdellatif Filali of Morocco and Silvino da Luz of Cape Verde. 
  158. "Guinée Bissau"۔ Royaume du Maroc Ministere des Affaires Etrangeres et de la Cooperation (بزبان فرانسیسی)۔ 29 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2023 
  159. "Costa Rica"۔ Royaume du Maroc Ministere des Affaires Etrangeres et de la Cooperation (بزبان فرانسیسی)۔ 16 نومبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2023 
  160. "Relations with Morocco"۔ Sovereign Order of Malta — Embassy to Morocco۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 ستمبر 2023 
  161. "Morocco"۔ Ministry of Foreign Affairs Brunei Darussalam۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2023 
  162. "Diplomatic Relations Between Trinidad and Tobago and Morocco as of 4 Nov. 1998"۔ United Nations Digital Library۔ 4 November 1998۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مئی 2023 
  163. "Seychelles"۔ Royaume du Maroc Ministere des Affaires Etrangeres et de la Cooperation (بزبان فرانسیسی)۔ 29 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2023 
  164. African Defence Journal Issues 101-112۔ The Journal۔ 1989۔ صفحہ: 4 
  165. "Namibie"۔ Royaume du Maroc Ministere des Affaires Etrangeres et de la Cooperation (بزبان فرانسیسی)۔ 29 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2023 
  166. "Order of Precedence of Heads Diplomatic Missions Accredited to Sri Lanka and Dates of Presentation of Credentials"۔ Ferguson's Sri Lanka Directory 1992-93 125th Edition۔ صفحہ: 117۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 ستمبر 2023 
  167. "Lesotho" (بزبان فرانسیسی)۔ 29 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مئی 2023 
  168. "Burundi"۔ Royaume du Maroc Ministere des Affaires Etrangeres et de la Cooperation (بزبان فرانسیسی)۔ 29 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2023 
  169. Mojca Pristavec Đogić (September 2016)۔ "Priznanja samostojne Slovenije" (PDF) (بزبان سلووین)۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جولا‎ئی 2023 
  170. "Date of Recognition and Establishment od Diplomatic Relations"۔ mvep.gov.hr۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مئی 2023 
  171. "Bilateral relations between Georgia and the Kingdom of Morocco"۔ 09 فروری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2023 
  172. "Štáty a teritóriá" (بزبان سلوواک)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مئی 2023 
  173. "STATES WITH WHICH THE REPUBLIC OF UZBEKISTAN ESTABLISHED DIPLOMATIC RELATIONS"۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2023 
  174. Revue de l'océan Indien Madagascar - Issues 130-137 - Page 64۔ Communication et médias océan Indien۔ 1994 
  175. "Etablissement de relations diplomatiques entre le Maroc et Madagascar"۔ Map Archives Agence Marocaine de Presse (بزبان فرانسیسی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2023 
  176. "1994"۔ The O’Malley archive۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2023 
  177. "Erythrée"۔ Royaume du Maroc Ministere des Affaires Etrangeres et de la Cooperation (بزبان فرانسیسی)۔ 29 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2023 
  178. "LIST OF STATES WITH WHICH THE REPUBLIC OF TAJIKISTAN ESTABLISHED DIPLOMATIC RELATIONS" (PDF)۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2023 
  179. "Politique étrangère du Maroc" (بزبان فرانسیسی)۔ صفحہ: 203۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2023 
  180. "Fiche sur les relations bilaterales entre le Maroc et le Tonga" (بزبان فرانسیسی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 نومبر 2023 
  181. "Bilateral relations between Morocco and Eswatini (Embassy of Morocco in South Africa)" 
  182. "Diplomatic relations"۔ Ministry of Foreign Affairs of Andorra۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2023 
  183. "Strengthening Economic & Bilateral Ties… Sierra Leone & Morocco Hold 3rd Joint Commission for Cooperation"۔ mofaic.gov.sl۔ 28 April 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اپریل 2024 
  184. "Diplomatic & consular list"۔ Ministry of Foreign Affairs of Singapore۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2023 
  185. "Nicaragua" (بزبان ہسپانوی)۔ 14 نومبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2023 
  186. "Fiche Vanuatu (Royaume du Maroc Ministere des Affaires Etrangeres et de la Cooperation)"۔ calameo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مئی 2023 
  187. "Malawi"۔ Royaume du Maroc Ministere des Affaires Etrangeres et de la Cooperation (بزبان فرانسیسی)۔ 29 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2023 
  188. "Maroc: Rabat établit des relations diplomatiques avec le Kiribati"۔ fr.allafrica.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مئی 2023 
  189. "Diplomatische vertretungen beim Fürstentum Liechtenstein" (PDF) (بزبان جرمنی)۔ 14 December 2005۔ 09 جنوری 2006 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2022 
  190. "OFFICIEEL BEZOEK MINISTER VAN BUITENLANDSE ZAKEN VAN MAROKKO AAN SURINAME" (بزبان ڈچ)۔ 13 September 2019۔ 25 ستمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 دسمبر 2021 
  191. "Rapporti bilaterali della Repubblica di San Marino" (بزبان اطالوی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 دسمبر 2021 
  192. "Rwanda: New Ambassadors Present Credentials to Kagame"۔ allAfrica۔ 22 June 2007۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 ستمبر 2023 
  193. "Antigua et Barbuda"۔ Royaume du Maroc Ministere des Affaires Etrangeres et de la Cooperation (بزبان فرانسیسی)۔ 15 دسمبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2023 
  194. "Togo"۔ Royaume du Maroc Ministere des Affaires Etrangeres et de la Cooperation (بزبان فرانسیسی)۔ 29 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2023 
  195. "Liste diplomatique 2011" (PDF) (بزبان عربی and فرانسیسی)۔ 2011۔ صفحہ: 233۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 ستمبر 2023 
  196. "Rapport de Politique Extérieure 2007" (بزبان فرانسیسی)۔ صفحہ: 44۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اکتوبر 2020 
  197. "Tabela priznanja i uspostavljanja diplomatskih odnosa"۔ Montenegro Ministry of Foreign Affairs and European Integration۔ 13 فروری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2021 
  198. "South Sudan, Morocco sign cooperation agreements in various fields"۔ Radio Tamazuj۔ 2 February 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مارچ 2024 
  199. "Tarik Louajri presenta sus cartas credenciales como embajador no residente de SM el Rey en El Salvador" (بزبان ہسپانوی)۔ 23 August 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اپریل 2024 
  200. "E Minister Nasser Bourita, and HEMr. Rimbink Pato, Minister of Foreign Affairs and Trade of Papua New Guinea, signed, today, a joint communiqué establishing the diplomatic relations between the Kingdom of Morocco and the Independent State of Papua New Guinea"۔ 28 September 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جولا‎ئی 2023 
  201. Joseph Krauss (2020-12-22)۔ "Kushner joins Israelis on landmark visit to Morocco"۔ AP News (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جولا‎ئی 2023 
  202. CIA World Factbook
  203. ^ ا ب McGuinness, Justin. "Morocco, 4th ed." (2003)۔ Footprint Travel Guides۔ p. 142. آئی ایس بی این 1-903471-63-X۔ Google Books. Retrieved on اپریل 7, 2011.
  204. Cordesman, Anthony H. A Tragedy of Arms: Military and Security Developments in the Maghreb۔ Greenwood Publishing Group۔ p. 55. آئی ایس بی این 0-275-96936-3۔ Google Books. Retrieved on اپریل 7, 2011.
  205. Europa World Year Book 2 (2004)۔ Taylor & Francis Group۔ p. 2974. آئی ایس بی این 1-85743-255-X۔ Google Books. Retrieved on اپریل 8, 2011.
  206. Lehmann, Ingeborg and Rita Henss. "Morocco" (2009)۔ Baedeker۔ p. 234. آئی ایس بی این 3-8297-6623-8۔ Google Books. Retrieved on اپریل 7, 2011.
  207. "Port de Tanger Med : Au cœur d'une vision royale"۔ Afrique Economie (بزبان فرانسیسی)۔ 2019-07-15۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2021 
  208. Marcus Hand (مارچ 17, 2021)۔ "Tangier Med takes Mediterranean top container port crown in 2020"۔ Seatrade Maritime News۔ Informa Markets (UK) Limited۔ 19 نومبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2024 
  209. "Économie portuaire: Tanger Med triple sa capacité et devient N°1 en Méditerranée | FratMat"۔ www.fratmat.info۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2021 
  210. "Groupe Renault Maroc : Un million de véhicule exporté !"۔ www.wandaloo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2021 
  211. "صاحب الجلالة الملك محمد السادس يتفضل ويطلق إسم "البراق" على القطار المغربي الفائق السرعة"۔ Maroc.ma (بزبان عربی)۔ 12 جولائی 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 مارچ 2020 
  212. Samir El Ouardighi (14 نومبر 2018)۔ "Inauguration du TGV marocain: ce qu'il faut savoir sur ce méga projet (Round up)"۔ medias24.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 نومبر 2018 
  213. c.f. page 7 du rapport de la BAD آرکائیو شدہ 31 مارچ 2019 بذریعہ وے بیک مشین afdb.org
  214. "ائیرپورٹس ڈیٹا بیس"۔ 20 نومبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 نومبر 2015 
  215. "Route Launches"۔ Air Arabia۔ 11 ستمبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جنوری 2013 
  216. "ائیرپورٹس ڈیٹا بیس"۔ 20 نومبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 نومبر 2015 
  217. "Airline News"۔ Air Transport World۔ 18 جولائی 2014۔ 18 جولائی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  218. "Royal Air Maroc on ch-aviation.com"۔ ch-aviation.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2023 
  219. Flight International 12–18 اپریل 2005
  220. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Mohammed V International Airport" 
  221. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Agadir–Al Massira Airport" 
  222. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Marrakesh Menara Airport" 
  223. "Marrakech"۔ ONDA۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2010 
  224. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Cherif Al Idrissi Airport" 
  225. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Beni Mellal Airport" 
  226. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Essaouira-Mogador Airport" 
  227. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Ouarzazate Airport" 
  228. Office National Des Aéroports۔ "Office National des aéroports -Je suis Passager"۔ www.onda.ma۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2018 
  229. "Ouarzazate"۔ ONDA۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2010 
  230. ^ ا ب پ سانچہ:Usurped from DAFIF (effective اکتوبر 2006)
  231. ^ ا ب پ گریٹ سرکل میپر کی ویب سائٹ پر OZZ ہوائی اڈے کی معلومات مآخذ: DAFIF (effective Oct. 2006).
  232. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Fès–Saïs Airport" 
  233. "Trafic Aérien de l'année 2017: Les Aéroports du Maroc franchissent pour la première fois le cap de 20 millions de passagers" (PDF)۔ Office National Des Aéroports 
  234. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Nador International Airport" 
  235. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Sania Ramel Airport" 
  236. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Tangier Ibn Battouta Airport" 
  237. "Tangier-Ibn Battouta Airport (TNG / GMTT)"۔ Aviation Safety Network۔ 24 اکتوبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2010 
  238. "Aéroports du Maroc : Trafic aérien de l'année 2017" (PDF)۔ 2018-01-22۔ 1 فروری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ – ONDA سے 
  239. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Rabat–Salé Airport" 
  240. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Angads Airport" 
  241. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Moulay Ali Cherif Airport" 
  242. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Guelmim Airport" 
  243. ONDA Statistics – دسمبر 2013 آرکائیو شدہ 2015-01-02 بذریعہ وے بیک مشین
  244. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Tan Tan Airport" 
  245. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Zagora Airport" 
  246. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Taza Airport" 
  247. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Taroudant Airport" 
  248. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Ouezzane Airport" 
  249. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Ifrane Airport" 
  250. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Casablanca Tit Mellil Airport" 
  251. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Bouarfa Airport" 
  252. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Ben Slimane Airport" 
  253. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Inezgane Airport" 

مصادر

مزید پڑھیے

بیرونی روابط

سانچہ:موضوعات المغرب

32°N 6°W / 32°N 6°W / 32; -6